یوپی میں اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے بی جے پی رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج
نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی کے
لئے ایک خاص مذہب کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ساکشی مہاراج نے کہا ہے کہ ملک
میں آبادی کی وجہ سے مسائل کھڑے ہو رہے ہیں۔ اس کے لئے ہندو ذمہ دار نہیں
ہے، ذمہ دار وہ ہیں جو چار بیویوں اور 40 بچوں کی بات کرتے ہیں۔ میرٹھ میں
ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ باتیں کہیں۔ ساکشی مہاراج نے کہا کہ ماں کا احترام ہونا چاہئے پھر چاہے وہ ہندو ہوں یا
مسلمان۔ ساتھ ہی انہوں
نے چار شادی کی اجازت اور تین طلاق کو لے کر بھی جم
کر نشانہ لگایا۔ ساکشی مہاراج نے کہا کہ تین طلاق کو ختم کرنے کا وقت آ گیا
ہے۔ سب کے لئے یکساں قانون بنانے کا وقت آ گیا ہے۔ یہی نہیں انتخابات سے پہلے انہوں نے رام مندر کے معاملے کو بھی ہوا دینے کی
کوشش کی۔ تاہم ساکشی مہاراج نے اس بار رام مندر کو بی جے پی کی جگہ سادھو
سنتوں کا مسئلہ بتا دیا۔ یہ پہلا موقع نہیں جب ساکشی مہاراج نے ایسے
متنازعہ بیان دیئے ہیں۔ ابھی حال ہی میں انہوں نے کانگریس نائب صدر راہل
گاندھی کو ہندو نہیں مانتے ہوئے انہیں 'سیاست کا پپو' قرار دیا تھا۔